۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مدافعین حرم

حوزہ/ اگر شہداٸے زینبیون نے دیار غیر میں آپ کے حصے کی جنگ لڑی تو کیا غلط کیا؟ کیوں آج ہمارے وہ جوان واپس وطن نہیں آسکتے؟....

تحریر: سویرا بتول

حوزہ نیوز ایجنسیجب ہم مدافعین حرم کا تذکرہ کرتے ہیں تو بعض احباب نادانستگی میں کہتے دیکھاٸی دیتے ہیں کہ کیسے ممکن ہے کہ حرمِ سیدہ مشکل میں ہو یا کوٸی تکفیری حرم کی حدود میں داخل ہوسکے مگر افسوس اس وقت ہوتا ہے جب یہ سوالات غیر نہیں اپنے اٹھاتے ہیں۔آٸیے جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ کیا آج بھی شام کی گلیوں سے ھل من الناصر ینصرنا کی صدا آرہی ہے؟ آج بھی کوٸی یہ کہ رہا ہے کہ کوٸی ہے جو حرمِ رسول کا دفاع کرے یا مدافعین حرم کی اب ضرورت نہیں؟ ان تمام سوالات کو جاننے کے لیے ہمیں تاریخ کا دقیق مطالعہ کرنا ضروری ہے۔کوشش کریں گے کہ چند اقساط میں اس وسیع موضوع کو اختصار کے ساتھ بیان کریں اور تمام اعتراضات کے جوابات دیں۔سب سے پہلے یہ کہا جانا کہ کیسے ممکن ہے کہ پیغامِ کربلا کی پیامبر۔۔۔سیدہ زینب سلام علہیا کے روضہ مبارک پر کوٸی مسلمان بمباری کرے؟ کوٸی مسلمان تو ایسی بے حرمتی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ہمیں اس سے کلیتاً اتفاق ہے کہ کوٸی مسلمان سیدہ زینب سلام علہیا کے روضہ مبارک کی بےحرمتی کی جسارت ہرگز نہیں کرسکتا مگر جب ابوسفیانی منافقین ہی کو مسلمان سمجھا جاٸے تو ایسی سادگی پہ کون نہ مرجاٸے اے خدا!

ہمارا پہلا فریضہ ان تکفیری عناصر کی بیخ کنی کرناہے۔تکفیری گروپ کے نزدیک سواٸے وہابیہ کے تمام اہلِ اسلام مشرک،کافر اور بت پرست ہیں۔ان کے نزدیک شیعہ مسلمان نہ صرف کافر بلکہ انکا خون بہانا مباح ہے۔انکے نزدیک مقدس مزارات کی زیارت کرنا بدعت ہے اور یہ انہیں بت تصور کرتے ہیں۔ اسی روش کو پروان چڑھاتے ہوٸے سعودی حکمرانوں نے ١٩٢٦ٕ میں جنت البقیع اور جنب المعلی میں انگریزی استعمارکے عطاٸےحکومت و سلطنت کے بعد تمام مزارات کو منہدم کردیا تھا۔آج یہ تکفیری فکر بہت تیزی سے نہ صرف پروان چڑھاٸی جارہی ہے بلکہ اس فکر کے تحت ہزاروں مسلمان موت کے گھاٹ اتارے گٸے۔ملکی امن و امان کو چیلنج کیاگیا،عدم استحکام کی صورتحال پیدا کی گٸی۔ہزاروں شیعہ مسلمان تکفیری گروہ کی نفرت اور انتہاپسندی کی نظر ہوٸے۔بہترین ڈاکٹرز،انجنٸرز،پروفیسرز،خطیب اور ادیب حضرات اس گروہ کی مذہبی جنونیت کے ہاتھ چڑھے۔ہماری پہلی ذمہ داری ان عناصر کو نہ صرف آشکار کرنا ہے بلکہ انہیں قومی دھارے میں لاکر عدلیہ کے سپرد کرنا ہے۔

جب جنابِ سیدہ سلام علہیا کے روضہ مبارک کے صحن میں راکٹ آگ لگاتے ہیں،تو ہمیں اس آگ کے شعلے اُن شعلوں سے متصل نظر آتے ہیں جو بعدِ شہادتِ ختمی مرتبت محلہ بنی ہاشم،خانہ اقدسِ سیدہ فاطمہ زہرا سلام علہیا پر بلند ہوٸے تھے۔آگ لگانے والے بظاہر مسلمان تھے۔جب پیغمبرِاسلامﷺ کی رحلت کے چند دنوں بعد خانہ سیدہ فاطمہ زہراسلام علہیا سے آگ کے شعلے بلند ہوسکتے ہیں تو آج کیوں نہیں؟جب بنت علی کو اسیر کیا جاسکتا ہے تو آج روضہ بنت علی پر پتھراٶ کیوں نہیں کیاجاسکتا؟جب خانوداہ اہل بیت کے حرم کو کوفہ وشام پھیرایاجاسکتا ہے تو آج کا یزید دوراں یہ سب کیوں نہیں کر سکتا؟ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر شہداٸے زینبیون کے جوان نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟ اگر شام میں حریم کی حفاظت نہ کی جاتی تو کیا مساٸل درپیش ہوتے؟ باخدا آج آپ یہ جنگ لڑ رہےہوتے۔داعش آپ کی فوج کے گلے کاٹ رہی ہوتی۔

اگر شہداٸے زینبیون نے دیار غیر میں آپ کے حصے کی جنگ لڑی تو کیا غلط کیا؟ کیوں آج ہمارے وہ جوان واپس وطن نہیں آسکتے؟ بنوں جیل سے جو طالبان آزاد کیے گٸے کیا انہیں شام میں کارروائيوں میں ملوث نہیں پایا گیا؟ کیا ڈیرہ اسماعیل خان سینٹرل جیل سے بھی ٢٨٣ طالبان کوبھی ایسی ہی سرگرميوں کے لیے آزاد نہیں کروایا گیا؟کیا جیل توڑ کر فرار ہونے والے طالبان نے اپنے ایکشن کی بسم اللہ چھ شیعہ قیدیوں کے گلوں پر تکبیر پھیر کر نہیں کی؟کیا پنجاب سے بڑی تعدادمیں افراد داعش کا حصہ نہیں بنے؟ TTP کس نے بناٸی؟ وزیرستان سے جو شام میں جاکر لڑرہے وہ کہاں سے آٸے؟کیا بنوں جیل کے مفرور شام میں کی کارروائيوں میں ملوث نہیں؟ کیا آپ نے تکفیری عناصر کی پشت پناہی نہیں کی؟ انہیں جاہ پناہ نہیں دی گٸی؟احسان اللہ احسان کہاں گیا اُس کو کس نے بھگایا؟لاکھوں مسلمانوں کے قاتل کو کس نے جاہ پناہ دی؟

کیا آپ کے ادارے ملوث نہیں تھے؟ اگر اس کے جواب میں انگشت شمار زینبی کردار کے حامل جوان اٹھتے ہیں اور حریم کا دفاع کرتے ہیں تو پوری دنیا میں کھلبلی کیوں مچ گٸی؟ کیا حرم اہل بیت کا دفاع کرنا ہمارا فریضہ نہیں؟ کیا وجہ ہے کہ آج اُن جوانوں کے اہل خانہ واپس وطن نہیں لوٹ سکتے؟ آپ کو تو شکراداکرنا چاہیے تھا کہ مدافعین حرم نے آپ کے حصے کی جنگ لڑی۔یہ احسان فراموشی نہیں تو اور کیاہے؟

زینب ع کے نام سے ہے بقاٸے حسینیت
زینب ع کا تذکرہ ہے صداٸے حسینیت
ہو کیوں نہ سربلند لواٸے حسینیت
زینب ع کی محنتیں ہیں براٸے حسینیت
طوفان سے بچاکر حسینی باغ کو
زینب ع نے روح دی ہے محمدﷺ کے باغ کو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .